• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 36430

    عنوان: اصل نام کو چھوٹا

    سوال: مجھے معلوم یہ کرنا ہے کہ آج کل یہ رواج عام ہے کہ اصل نام کو چھوٹا کر کے بلایا جانے لگا ہے جیسے معاذ سے معذو، زینب سے زینو ،علیزہ سے عزو اور اقراء سے اقوووغیرہ ۔برائے مہربانی قرآن ، احادیث یا پھر کسی علامہ کے قول سے اس بارے میں وضاحت فرما دیں۔ میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا قربانی کا گوشت نو مسلم کو دیا جا سکتاہے جیسے عیسائی کو....

    جواب نمبر: 36430

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 289=180-2/1433 مذکورہ نام کو بطور محبت کے اس طرح بلانا جائز ہے، مگر بہتر یہ ہے کہ پورا ہی نام لے کر بلایا جائے، بالخصوص ایسے نام جن کو چھوٹا کرنے میں معنی بدلتے ہوں یا اس نام کی توہین کا اندیشہ ہو مثلاً: عبد الرحمن کو ”رحمون“ وغیرہ لکن التسمیة بغیر ذلک في زماننا أولی لأن العوام یصغرونہا عن النداء وفي رد المحتار: وبعضہم یقول: ”رحمون“ لمن اسمہ عبد الرحمن الدر مع الرد: ۹/۵۹۸․ (۲) قربانی کا گوشت نومسلم کو دیا جاسکتا ہے، وللمضي أن یہب کل ذلک أو یتصدق بہ أو یہدیہ لغني أو فقیر مسلم أو کافر․ (إعلاء السنن: ۱۷/ ۲۶۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند