متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 32919
جواب نمبر: 32919
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1177=719-7/1432 حسب تصریح بہشتی زیور: ۸/۷۴ جب میشائیم حضرت یوسف علیہ السلام کی بیٹی کا نام ہے تو کسی کو اپنی بیٹی کا نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں، درست ہے، ہوسکتا ہے کہ یہ عربی، فارسی کے علاوہ کسی اور زبان کا لفظ ہو، نیز انبیائے کرام کے ناموں یا ان حضرات کے رکھے ہوئے ناموں میں معنی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں، یہ خود ہی مستحسن اور پسندیدہ ہیں، لہٰذا اگر آپ کو اپنی بیٹی کے لیے یہ نام پسند ہے تو رکھ سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند