متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 26813
جواب نمبر: 26813
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1898=1513-11/1431
”یا“ حرف ندا ہے کسی کو بلانے کے لیے یا کسی کو مخاطب کرنے کے لیے اَےْ کے معنی میں بولا جاتا ہے جیسے یَا زَیْدُ اے زید یَا جَمَالُ اے جمال۔ اگر سامنے یا قریب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس ہے تو یا رسول اللہ کہہ سکتے ہیں، جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہٴ اطہر پر یا رسول اللہ کہتے ہیں، کوئی حرج نہیں، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس سامنے قبر میں زندہ موجود ہے۔
(۲) تحریم مصدر ہے، اس کے معنی حرام کرنے کے آتے ہیں، لیکن مصدر بول کر اسم فاعل یا اسم مفعول کے معنی مراد لیے جاتے ہیں یعنی حرام کرنے والا، یا حرام کیا ہوا۔ اس لیے یہ نام دُرست نہیں ہے۔
(۳) عائشہ بخش اور رسول بخش نام رکھنا بھی درست نہیں۔ اس کی وجہ آپ نے خود ہی تحریر فرمادی ہے کہ بخشنے والی ذات صرف اللہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند