عنوان: ہمارے یہاں بچوں کے دو نام رکھے جاتے ہیں، ایک نام اصل ہوتاہے جو سب دفتری کاغذوں میں استعمال ہوتا ہے اور دوسرا نام صرف گھر میں پکار نے کے لئے رکھا جاتاہے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟ درست نہیں ہے تو کیا کریں؟
سوال: ہمارے یہاں بچوں کے دو نام رکھے جاتے ہیں، ایک نام اصل ہوتاہے جو سب دفتری کاغذوں میں استعمال ہوتا ہے اور دوسرا نام صرف گھر میں پکار نے کے لئے رکھا جاتاہے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟ درست نہیں ہے تو کیا کریں؟
جواب نمبر: 2388030-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1107=846-7/1431
جی ہاں! درست ہے، ایسا کرسکتے ہیں، بچوں کے دو نام رکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند