متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 18285
گزشتہ
شام میں نے اپنی بیوی سے چائے بنانے کے لیے کہا جب کہ اس نے عشاء کی نماز ختم کی
تھی۔ وہ اپنی بقیہ نماز پوری کرنا چاہتی تھی اور بغیر جانے ہوئے اس نے کہا کہ پہلے
وہ اللہ کی عبادت پوری کرے گی اس کے بعد وہ میری عبادت کرے گی (میں پہلے اللہ کی
عبادت کرکے پھر آپ کی عبادت کروں گی)۔ میں نے اس سے فوراً استغفار، کلمہ اور دو
رکعت صلوة التوبہ پڑھنے کو کہا ۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا یہ کہنے کی وجہ
سے وہ ایمان سے خارج ہوگئی اور کیا ہمارا نکاح باقی ہے؟
نوٹ: یہ بات واضح رہے کہ اس نے یہ بات غلطی سے
کہی ہے جب کہ اس کی یہ کہنے کی نیت نہیں تھی۔
گزشتہ
شام میں نے اپنی بیوی سے چائے بنانے کے لیے کہا جب کہ اس نے عشاء کی نماز ختم کی
تھی۔ وہ اپنی بقیہ نماز پوری کرنا چاہتی تھی اور بغیر جانے ہوئے اس نے کہا کہ پہلے
وہ اللہ کی عبادت پوری کرے گی اس کے بعد وہ میری عبادت کرے گی (میں پہلے اللہ کی
عبادت کرکے پھر آپ کی عبادت کروں گی)۔ میں نے اس سے فوراً استغفار، کلمہ اور دو
رکعت صلوة التوبہ پڑھنے کو کہا ۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا یہ کہنے کی وجہ
سے وہ ایمان سے خارج ہوگئی اور کیا ہمارا نکاح باقی ہے؟
نوٹ: یہ بات واضح رہے کہ اس نے یہ بات غلطی سے
کہی ہے جب کہ اس کی یہ کہنے کی نیت نہیں تھی۔
جواب نمبر: 18285
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ):2424=1938-12/1430
ظاہر یہ ہے کہ عبادت سے مراد اطاعت تھی، غلطی یعنی سبقت لسانی یا نادانی کی وجہ سے لفظ عبادت زبان پر آکیا اس کا حکم یہ ہے کہ شرعی اعتبار سے نہ وہ ایمان سے خارج ہوئی او رنہ نکاح فسخ (ختم) ہوا بلکہ ایمان ونکاح علی حالہما باقی ہیں، بالخصوص ایسی صورت میں کہ استغفار، کلمہ اور صلاة التوبة بھی پڑھ لی تھی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند