Q. میں نے ایک پروگرام ای ٹی وی اردو میں دیکھا تھا [روحانی دعائیں]۔ جس میں مفتی صاحب ایک فون کرنے والے کو جواب دیا کہ جب تم لڑکا کی خواہش ہو تو تم کو [نیک نیت کریں اس کے حمل کے دوران کہ اگر میری اولاد ہوئی اور وہ لڑکا ہوا تو میں اس کا نام محمد رکھوں گا اور ہوسکے تو اپنے ہاتھ سے اپنی بیوی کے پیٹ کے اوپر محمد لکھ دو، ان شاء اللہ لڑکا ہی ہوگا۔ یہ علمائے دین کا آزمایا ہوا ہے۔ سو میں نے بھی ایسا ہی کیا اس وقت میری بیوی حمل سے تھی دو مہینے کی اور مجھے ایک دم یقین تھا اس عمل پر لیکن جب میری اولاد ہوئی تو ہ لڑکی ہوئی ، مجھ کو حیرت ہوئی کیوں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا تھا کیوں کہ مجھے اللہ پر بہت یقین تھا۔ مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوئی کہ میری لڑکی ہوئی لیکن ایک جھٹکا لگا کہ ایسا نہیں ہوسکتا۔ پھر میں نے اس کو اللہ کی مصلحت سمجھا۔ اب میں اس لڑکی کا نام رکھنا چاہتاہوں کیوں کہ میں نے لڑکی کے نام پر غور کیا ہی نہیں تھا۔ میری بیٹی بیس محرم الحرام کو صبح نو بج کر چالیس منٹ بروز جمعہ کو پیدا ہوئی۔ لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ اس کے لیے ایک اچھا سا نام منتخب کردیں اس کی پیدائش کے دن اور مہینے کو دیکھتے ہوئے ویسے ہمیں دو تین نام چنے ہیں اگر موزوں ہیں تو آپ فرمادیں۔