متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 152840
جواب نمبر: 152840
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1115-1109/N=11/1438
عبد کے معنی عربی زبان میں ”بندہ“ کے آتے ہیں اور اس کی اضافت صرف اسمائے حسنی کی طرف درست ہے اور المفیض، نجیب اور وسیم تینوں اسمائے حسنی میں سے نہیں ہیں؛ اس لیے عبد المفیض، عبد النجیب اور عبد الوسیم نام درست نہ ہوگا۔
ولا -یسمي- عبد فلان……کما لا یجوز عبد الدار (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹: ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
اور یزداں اور اہرمن اہل فارس کے یہاں دو خداوٴں کے نام تھے، اہل فارس یزداں خیر اور نیکی کے خالق کو کہتے تھے اور اہرمن شر اور برائی کے خالق کو؛ اس لیے یزداں نام بھی نہ رکھا جائے۔
اور ارم : نام درست ہے ؛ کیوں کہ اس کے مختلف معنی آتے ہیں، جن میں باغ اور جنت بھی اس کا معنی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند