• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 152755

    عنوان: ضرار نام سے متعلق

    سوال: اللہ کے فضل سے میرے بھائی کا لڑکا ہواہے اور انہوں نے اس کا نام ضرار (ZARRAR) رکھاہے صحابی حضرت ضرار کے نام پر ، مگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ نام اچھا نہیں ہے کہ کیوں کہ منافقوں نے ایک مسجد بنائی جس کا نام ضرار رکھا تھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ڈھادینے کا حکم دیا تھا ۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا یہ اچھا نام ہے یایہ نام بدلنا دینا چاہئے؟

    جواب نمبر: 152755

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1160-1317/H=1/1439

    یہ صحیح ہے کہ بعض صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا یہ نام (ضرار) تھا یعنی ضاد کے کسرہ اور رائے مخففہ کے ساتھ جب کہ اس کا املاء ”ضِرَار“ ہے جیسا کہ الاصابہ فی تمییز الصحابہ میں ہے ،پس آپ بیٹے کا نام بجائے ضَرّار (Zarrar)کے ضِرار (Zirar) رکھیں تو کچھ مضائقہ نہیں اور بدل کر کوئی اچھا نام تجویز کرلیں تو یہ بھی درست ہے تکملہ فتح الملہم ج۴ص۲۱۲، میں اسماء کی تبدیلی کی جو بحث ہے اس سے بھی اسی طرح کا ثبوت ملتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند