متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 152694
جواب نمبر: 152694
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1023-851/D=10/1438
آپ نے اپنی پسند کے مطابق نام رکھ دیا تو اب بدلنے کی کوئی وجہ نہیں ہے؛ لہٰذا تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جس طرح سیف اللہ نام رکھنا درست ہے اسی طرح سیف القہار بھی رکھنا جائز ہے، جب کہ سیف اللہ لقب تو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خالد بن ولید کے لیے منتخب فرمایا تھا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند