متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 149975
جواب نمبر: 149975
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 637-580/sd=6/1438
نام کو صحیح تلفظ کے ساتھ ہی بلانے کی کوشش کرنی چاہیے، قصدا نام کے تلفظ کو بگاڑ کر بلانا صحیح نہیں ہے ؛ اگر ناموں کا تلفظ صحیح نہ ہوسکے، تو بسا اوقات مخرج اور الفاظ اتنے بدل جاتے ہیں کہ معنی ہی بدل جاتے ہیں اور عموما صرف اعراب : زبر زیر یا اور کوئی معمولی غلطی ہوتی ہے، جس میں معنی نہیں بدلتے ہیں، اس سلسلے میں زیادہ الجھنا نہیں چاہیے ؛اس لیے کہ بلانے والے کا مقصد اصل نام ہی کو پکارنا ہوتا ہے اور نام سے اصل مقصود آدمی کی شناخت اور پہچان ہوتی ہے، اگر نام کے ذریعے بلانے میں تلفظ میں کچھ کمی ہوجائے، تب بھی نام کا مقصد حاصل ہوہی جاتا ہے۔
(۲) جی نہیں! یہاں مد کرنے کی ضرورت نہیں ہے، مد کا ضابطہ قرآن کریم کے ساتھ خاص ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند