• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 149975

    عنوان: نام کو صحیح تلفظ کے ساتھ ہی بلانے کی کوشش کرنی چاہیے، قصدا نام کے تلفظ کو بگاڑ کر بلانا صحیح نہیں ہے ؟

    سوال: نام صحیح مخرج اور تلفظ سےا د ا نا کرنے پر معنی بدل جاتا ہے؟جیسے محمد/احمد نامی کوبلاتے ہوئے ح کو صحیح مخرج سے ادا نہ کرے بلکہ" ہ "کی طرح ا دا کرے ؟اسی طرح احمد میں ہمزہ پر زبر اورح ساکن ہوتا ہے لیکن لوگ عام طور پر زبر مجھول پڑھتے ہیں اورکچھ "ے"کی طرف مائل کرتے ہوۓ ،اسی طرح وہ تمام نام جو عربی میں ہیں صحیح مخرج نہ ہونے کی صورت میں ان کے معنی پر اثر پڑتا ہے؟2(عائشہ،فا ئقہ جیسے ناموں جن میں الف مدہ کے بعد ہمزہ آتا ہے ،مد کرنا ہو گا؟کیاعائشہ کے انگلش میں سپیلنگ Aaishah درست ہیں؟

    جواب نمبر: 149975

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 637-580/sd=6/1438

     نام کو صحیح تلفظ کے ساتھ ہی بلانے کی کوشش کرنی چاہیے، قصدا نام کے تلفظ کو بگاڑ کر بلانا صحیح نہیں ہے ؛ اگر ناموں کا تلفظ صحیح نہ ہوسکے، تو بسا اوقات مخرج اور الفاظ اتنے بدل جاتے ہیں کہ معنی ہی بدل جاتے ہیں اور عموما صرف اعراب : زبر زیر یا اور کوئی معمولی غلطی ہوتی ہے، جس میں معنی نہیں بدلتے ہیں، اس سلسلے میں زیادہ الجھنا نہیں چاہیے ؛اس لیے کہ بلانے والے کا مقصد اصل نام ہی کو پکارنا ہوتا ہے اور نام سے اصل مقصود آدمی کی شناخت اور پہچان ہوتی ہے، اگر نام کے ذریعے بلانے میں تلفظ میں کچھ کمی ہوجائے، تب بھی نام کا مقصد حاصل ہوہی جاتا ہے۔

    (۲) جی نہیں! یہاں مد کرنے کی ضرورت نہیں ہے، مد کا ضابطہ قرآن کریم کے ساتھ خاص ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند