• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 147222

    عنوان: جڑواں لڑ کیوں کے نام

    سوال: میرے بھائی کی دو جڑ وا لڑ کیاں ہیں،ایک لڑکی کا نام عفصہ ارم ہے اوردوسری لڑکی کانام عایزہ ارم ہے ،کیایہ نام رکھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 147222

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 384-392/L=4/1438

    اسلامی ہدایات کے مطابق اچھے اور با معنی نام رکھنے چاہئیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ قیامت کے دن اپنے اور اپنے باپ کے ناموں سے پکارے جاوٴگے، اس لیے اچھے نام رکھا کرو (ابوداوٴد: ۲/ ۶۳۳) عفصہ اور عایزہ کوئی اچھے معنی والے نام نہیں ہیں اس لیے بہتر ہے کہ ان دونوں ناموں کو بدل دیا جائے ”عفصہ“ کی جگہ ”حفصہ“ اور ”عایزہ“ کی جگہ عائشہ رکھ لیا جائے۔ علاوہ ازیں ناموں کے ساتھ ”ارم“ لگانا مناسب نہیں؛ اس لیے کہ قومِ ارم پر نافرمانی کی وجہ سے اللہ کا عذاب نازل ہوا تھا، قرآن میں اس کا ذکر ہے۔ ویسن تحسینہ، ویسن تغییر الاسم القبیح إلی الحسن، فقد أخرج أبو داود فی سننہ عن أبی الدرداء رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إنکم تدعون یوم القیامة بأسمائکم وأسماء آبائکم فأحسنوا أسمائکم وأخرج مسلم فی صحیحہ عن ابن عمر رضی اللہ عنہم: أن ابنة لعمر رضی اللہ عنہ کانت یقال لہا: عاصیة، فسماہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمیلة. (الموسوعة الفقہیة: ۱۱/ ۳۳۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند