• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 8527

    عنوان:

    میں نے آپ کے بہت سے فتاوی دیکھے۔ آپ نے فرمایا کہ ہم? یا رسول اللہ? مدینہ شریف جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کے پاس پڑھ سکتے ہیں کیوں کہ وہاں سرکار خود سنتے ہیں۔ کیا ہم یہ عقیدہ رکھیں کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم صرف وہیں سے سن سکتے ہیں اور ہم اور آپ جہاں چاہیں وہاں سن سکتے ہیں۔ مولانا صاحب آپ مکہ اورمدینہ جاتے ہیں کیا آپ وہاں سے اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرتے ہیں؟ کیا یہ دور سے سننا نہیں ہے؟ آپ یہ کہیں گے کہ یہ تو سائنس کی ایجاد ہے تو کیا معاذ اللہ، اللہ نے سائنس دانوں کو اپنے محبوب سے زیادہ شان عطا کی؟ ذرا تفصیلی جواب کریں۔

    سوال:

    میں نے آپ کے بہت سے فتاوی دیکھے۔ آپ نے فرمایا کہ ہم? یا رسول اللہ? مدینہ شریف جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کے پاس پڑھ سکتے ہیں کیوں کہ وہاں سرکار خود سنتے ہیں۔ کیا ہم یہ عقیدہ رکھیں کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم صرف وہیں سے سن سکتے ہیں اور ہم اور آپ جہاں چاہیں وہاں سن سکتے ہیں۔ مولانا صاحب آپ مکہ اورمدینہ جاتے ہیں کیا آپ وہاں سے اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرتے ہیں؟ کیا یہ دور سے سننا نہیں ہے؟ آپ یہ کہیں گے کہ یہ تو سائنس کی ایجاد ہے تو کیا معاذ اللہ، اللہ نے سائنس دانوں کو اپنے محبوب سے زیادہ شان عطا کی؟ ذرا تفصیلی جواب کریں۔

    جواب نمبر: 8527

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2120=357/ھ

     

    حضرت نبی اکریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روضہٴ مقدسہ کے قریب جو شخص صلاة وسلام پیش کرتا ہے اس کو براہِ راست آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سنتے ہیں اور جو شخص دور سے پڑھتا ہے اُس کو فرشتے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں، یہ مضمون احادیث مبارکہ سے صاف صراحةً ثابت ہے، جو شخص سائنسی ایجادات کی ظاہری چمک دمک سے استدلال کرتے ہوئے حضرت سید الاولین والآخرین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ارشادات مبارکہ کو رد کرتا ہے، جناب خود غور فرمالیں کہ وہ کتنی بڑی بے ادبی وگستاخی کا مرتکب ہے؟ سائنسی ایجادات و فوائد میں مسلم غیرمسلم سب برابر ہیں، ان شیاء کو دلیل بناکر احادیث شریفہ کے مضمون کی تردید کرنا شان ایمان واسلام سے بہت بعید ہے، اللہ پاک اہل اسلام کو بدفہمی اور کم فہمی سے محفوظ رکھے، آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند