عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 69850
جواب نمبر: 69850
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1166-1121/SN=12/1437 شرک و کفر کا وسوسہ آئے اور آدمی اسے دل میں نہ جمائے؛ بلکہ انکار کردے اس سے ایمان نہیں جاتا؛ بلکہ یہ کامل ایمان کی نشانی ہے، صحابہٴ کرام کو بھی اس طرح کے وسوسے آتے تھے، جب انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر فرمایا تو انہوں نے ان سے یہ فرمایا۔ عن أبي ہریرة رضی اللہ عنہ قال: جاء ناس من أصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إلی النبيّ صلی اللہ علیہ وسلم فسألوہ: إنا نجدُ في أنفسنا مایتعاظم أحدنا أن یتکلم بہ، قال أوقد وجدتموہ؟ قالوا نعم، قال: ذاک صریح الإیمان (مسلم، رقم: ۱۳۲، یاب بیان الوسوسة فی الإیمان) -------------------------------------------- جواب صحیح ہے البتہ مزید یہ عرض ہے کہ اس طرح کے وساوس کے دفعیہ کے لیے یہ پڑھ لیا کرے: أعوذ باللہ من الشیطان، آمنتُ باللہ ورسلہ جیسا کہ مسلم شریف کی روایات میں آیا ہے۔ (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند