عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 69242
جواب نمبر: 69242
بسم الله الرحمن الرحيم
معلوم نہیں غیراللہ سے مانگنے کا مطلب آپ کے ذہن میں کیا ہے؟ دوسروں سے ہر قسم کا مانگنا حرام نہیں ہے جو استعانت (مدد مانگنا) اللہ تعالی کے ساتھ مخصوص ہے وہ غیراللہ سے طلب کرنا حرام و شرک ہے۔ مادّی اسباب کے تحت ایک انسان دوسرے انسان سے مدد لیتا ہے، اس کے بغیر اس دنیا کا نظام نہیں چل سکتا، مزدور، معمار، بڑھئی، لوہار سب مخلوق کی مدد میں لگے ہوئے ہیں اور ہر شخص ان سے مدد لینے اور مانگنے پر مجبور ہے ظاہر ہے کہ یہ کسی دین و شریعت میں ممنوع نہیں، یہ اُس استعانت میں داخل نہیں جو اللہ تعالی کے ساتھ مخصوص ہے کسی ذات کو قادر مطلق، مختار مطلق اور حاجت روا سمجھ کر اس سے مدد طلب کرنا یہ اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہے پس اگر کوئی شخص اللہ تعالی کے سوا کسی فرشتے یا پیغمبر یا ولی یا کسی انسان کو خدا تعالی کی طرح قارد مطلق اور مختار مطلق سمجھ کر اس سے اپنی حاجت مانگے یا کسی میت کے متعلق یہ عقیدہ رکھے کہ ان کو یہ قدرت ہے کہ وہ اپنے سے مدد طلب کرنے والوں کی مدد کریں اور جس جگہ سے ان کو پکارا جائے ان کی سنیں اور ان کی مدد کو پہنچیں تو ایسی استعانت اور ایسا عقیدہ رکھنا شرک اور حرام ہے اس سے احتراز لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند