عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 69136
جواب نمبر: 69136
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1011-1045/SN=12/1437
(الف) چھوٹے بچے چوں کہ مکلف نہیں ہوتے، معصوم ہوتے ہیں؛ اس لیے انہیں کبھی کبھار مجازاً ”فرشتہ“ کہہ دیا جاتا ہے؛ لہٰذا پہلی بات میں تو کوئی زیادہ خرابی نہیں ہے؛ البتہ دوسری اور تیسری بات سخت ہے، آپ کی بیوی کو ہرگز ایسی بات نہیں نہ کہناچاہئے تھا، آپ ان سے کہہ دیں کہ اس پر توبہ واستغفار کریں، ان باتوں کی وجہ سے کافر ہونے یا نکاح ٹوٹنے کا حکم تو نہ لگے گا؛ لیکن بہتر ہے کہ احتیاطاً تجدیدِ نکاح و ایمان کرلیا جائے۔
(ب) کلماتِ کفر مذاق میں بھی کہنا جائز نہیں، آپ کی بیوی کی بات صحیح نہیں ہے، آئندہ مذاق میں بھی ایسی بات ہرگز نہ کہے۔ من ہزل بلفظ کفر ارتدً إلی آخر ما فی ردالمختار (درمختار مع الشامی: ۶/۳۵۶، ط:زکریا، کتاب الجہاد ، باب المرتد)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند