• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 69102

    عنوان: اللہ تعالی کی ذات پاك كو كسی چیز سے تشبیہ دینا؟

    سوال: ایک عا لم نے تقریر کی جس میں انھوں نے فرمایا کہ اللہ تعالی گھات لگاتا ہے شیر کی طرح ،کیا یہ بات ان کی درست ہے ؟ مفصل جواب سے نوازیں کیونکہ دوسرا ایک غیر عالم یہ کہتا ہے کہ ایسا نہیں ہے ، یہ بات آپس میں دونو ں کے موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔

    جواب نمبر: 69102

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 962-785/D=11/1437 إِنَّ رَبَّکَ لَبِالْمِرْصَاد اس کا ترجمہ ہے بیشک آپ کا پروردگار گھات میں ہے، سورہ فجر میں یہ آیت موجود ہے بیان القرآن یا معارف القرآن میں اس کی تفسیر دیکھ لیں تو گھات میں ہونے کے معنی واضح ہوجائیں گے۔ اللہ تعالی کی ذات تشبیہ سے پاک ہے لہٰذا شیر کے ساتھ اس کی کیفیت میں تشبیہ دینا جائز نہیں۔ ہاں مثال سے مرصاد کا مفہوم واضح کرسکتے ہیں إن ربک لبالمرصاد کی تفسیر معارف القرآن میں یہ ہے مرصاد اور مرصد رصدگاہ اور انتظار گاہ کو کہا جاتا ہے جو کسی مقام بلند پر ہو جہاں بیٹھ کر کوئی شخص دور دور تک کے لوگوں کو دیکھ سکے اور ان کے افعال و اعمال کی نگرانی کرسکے مطلب آیت کا یہ ہے کہ حق تعالی ہر انسان کے تمام اعمال اور حرکات وسکنات کو دیکھ رہا ہے اور سب کو ان کی جزا و سزا دینے والا ہے۔ (معارف القرآن تفسیر سورہ فجر پارہ /۳۰ )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند