عنوان: اب میں سوچتاہوں کہ میری زندگی ختم ہوچکی ہے
سوال: میں نے ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔ میں نے جذبات میں آکر ایک عورت کو زبردستی چھیڑا۔ چونکہ میں شادی شدہ نہیں ہوں اس لیے میں کوئی جسمانی ضرورت پوری نہیں کرسکا جس کی وجہ سے میں اپنے اوپرقابو نہیں کرسکا اور پھر یہ ایک پولیس کیس بن گیا۔ اب میں بیل پر رہا ہوا ہوں لیکن میرا کیس ابھی چل رہا ہے اور بعد میں شنوائی ہوگی۔ لیکن میں شنوائی سے بچ رہا ہوں اور کچھ رقم خرچ کرکے میں اس کا حل تلاش کررہا ہوں۔ میں کیا کروں، میں اس کی وجہ سے بہت ہی رنجیدہ ہوں۔ اب میں سوچتاہوں کہ میری زندگی ختم ہوچکی ہے۔
جواب نمبر: 6889301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 950-957/H=10/1437
زندگی ابھی ختم نہیں ہوئی اللہ تعالی کا شکر اداء کریں کہ زندگی باقی ہے اس کو غنیمت سمجھیں تمام گناہوں سے سچی پکی توبہ کریں اور تقویٰ طہارت کو لازم پکڑلیں دل، زبان، نگاہ نیز دیگر تمام اعضاء کو چھوٹے بڑے سب گناہوں سے محفوظ رکھیں اور یہی صورت اسلم معلوم ہوتی ہے کہ کچھ رقم دے دلاکر مقدمہ کو ختم کروالیں اللہ پاک نصرت و مدد فرمائے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند