• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 68111

    عنوان: بیوی اہل قرآن ہو گئی؟

    سوال: میری بیوی ارکان اسلام کی منکر ہوگئی ہے ، اپنے آپ کو اہل قرآن کہتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ تفصیلی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 68111

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1164-1361/N37=1/1438 آپ کی بیوی اگر ارکان اسلام کی منکر ہوگئی ہے، یعنی: نماز، روزہ، زکوة اور حج وغیرہ کو کچھ نہیں مانتی، اپنے کو اہل قرآن کہتی ہے ، اور عام اہل قرآن یعنی: منکرین حدیث (: عبد اللہ چکڑالوی ، اسلم جیراج پوری، اور غلام احمد پرویز وغیرہ) کے جو عقائد ہیں، وہ انھیں مانتی ہے تو چوں کہ اہل قرآن (منکرین حدیث ) نے جو عقائد اختیار کیے ہیں، وہ علمائے امت کے نزدیک بلا شبہ کفریہ عقائد ہیں (تفصیل کے لیے دیکھیں: ”فتنہ انکار حدیث․․․ “ تالیف: حضرت مفتی ولی حسن ٹونکی جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاوٴن کراچی، ”رسالہ فتنہ ا نکار حدیث“ موٴلفہ حضرت مولانا مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ، ”انکار حدیث کے نتائج“ موٴلفہ حضرت مولانا محمد یوسف صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ، ”انکارِ حدیث کے نتائج“ موٴلفہ حضرت مونا سرفراز خاں صفدر، فتنہ انکار حدیث اور اس کا پس منظر، موٴلفہ: حضرت مولانا محمدعاشق الہی بلند شہری اور ”انکار حدیث کیوں؟“ موٴلفہ حضرت حافظ محمد ایوب صاحب دہلوی ، وغیرہ) ؛ اس لیے اگر آپ کی بیوی نے ارکان اسلام وغیرہ کا انکار کرکے منکرین حدیث کے کفریہ عقائد اختیار کرلیے ہیں تو وہ کافر ومرتد ہوکر دائرہ اسلام سے خارج ہوچکی ہے البتہ مفتی بہ قول کے مطابق ابھی اس کا نکاح باقی ہے؛ لہٰذا آپ اسے سمجھانے کی کوشش کریں، ممکن ہے کہ وہ کفریہ عقائد سے تائب ہوکر دوبارہ مسلمان ہوجائے، البتہ جب تک وہ کفریہ عقائد سے تائب ہوکر دوبارہ مسلمان نہ ہوجائے اور ظاہر الروایة کے مطابق احتیاطاً نکاح کی تجدید نہ ہوجائے، آپ اس سے کوئی ازدواجی تعلق اور رشتہ قائم نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند