• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 68033

    عنوان: ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ ہم صحیح راستے پر ہیں؟

    سوال: ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ ہم صحیح راستے پر ہیں؟پوری دنیا میں صرف بیس فیصد مسلمان ہیں تو بقیہ اسی فیصدکیسے غلط ہوسکتے ہیں؟ کیالوگوں کی اکثریت جہنم میں جائے گی؟

    جواب نمبر: 68033

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1166-1159/N=11-1437

     (۱) : اگر آپ کے عقائد واعمال قرآن وحدیث کے مطابق ہیں تو آپ صحیح راستے پر ہیں ورنہ غلط راستے پر، اور قرآن وحدیث کی طرف نسبت کرنے والوں میں بھی بہت سے گمراہ فرقے ہیں، یعنی: بہت سے فرقے غلط عقائد واعمال کے ساتھ اپنے آپ کو قرآن کریم اور احادیث نبویہ علی صاحبھا الصلاة والسلام کو ماننے والا اور عمل کرنے والا کہتے ہیں؛ اس لیے قرآن وحدیث کی جو تشریحات صحابہ کرام ، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین وغیرہم سے مروی ہیں اور اہل السنة والجماعة نے انھیں اختیار فرمایا ہے ، ان کا اعتبار ہوگا، ہر کس وناکس کی ذاتی تشریح و توضیح کا اعتبار نہ ہوگا، پس آپ قرآن واحادیث اور سلف صالحین کی تشریحات کی روشنی میں اپنے متعلق صحیح راستے پر ہونے نہ ہونے کا بآسانی فیصلہ کرسکتے ہیں، آپ نے صحیح معلومات کے لیے دار العلوم دیوبند سے رجوع کیا، اس کا مطلب: آپ کا دار العلوم دیوبند پر اعتماد ہے، پس دار العلوم دیوبند کے فتوے کے مطابق جو لوگ اہل حق ہیں آپ ان کی اتباع کریں اور جو گمراہ ہیں، جیسے: شیعہ، قادیانی ، پرویزی، بوہری یا بریلوی، غیر مقلد اور مودودی وغیرہ ، ان سے پرہیز کریں، اللہ تعالی ہم سب کو صراط مستقیم پر گامزن فرمائیں اور خاتمہ بالخیر فرمائیں۔
     (۲) : معیار وہی ہے جو اوپر ذکر کیا گیا، باقی کسی چیز کی اکثریت صحت کی دلیل نہیں ہوسکتی جیسا کہ یہ بات ہر عقل مند جانتا ہے اور قیامت جب آئے گی تو پوری دنیا باطل پرست اور گمراہ لوگوں سے بھری ہوگی اور روئے زمین پر کوئی اللہ کا نام لینے والا نہ ہوگا۔
     (۳) : قرآن وحدیث کی تعلیمات سے معلوم ہوتا ہے کہ جہنم میں جانے والوں کی تعداد جنتیوں سے زیادہ ہوگی؛ کیوں کہ دنیا میں زیادہ تر انسان راہ حق چھوڑ کر نفس وشیطان کی اتباع کرتے ہیں، راہ حق پر چل کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے والے بہت کم ہوتے ہیں اور کامل اطاعت کرنے والے تو بہت ہی کم ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند