عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 67369
جواب نمبر: 67369
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1016-1009/H=10/1437 اللہ پاک کا ارشادِ مبارک ہے إنَّمَا الْمَسِیْحُ عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ وَکَلِمَتُہ اَلْقٰہَا اِلیٰ مَرْیَمَ وَرُوْحٌ مِّنْہُ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہ وَلَا تَقُوْلُوا ثَلٰثَةٌ (سورة النساء پ:۶، رکوع:۳) اللہ تعالی جل شانہ کے اس ارشاد عالی کی وجہ سے روح اللہ کہا جاتا ہے مزید کیا تفصیل معلوم کرنا چاہتے ہیں؟ اس کو صاف لکھنا تھا اِسی آیت مبارکہ کی تفسیر حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کی تفسیر معارف القرآن میں اطمینان سے ملاحظہ کرلیں پھر کوئی بات معلوم کرنے کی ضرورت محسوس فرمائیں تو لکھیں ان شاء اللہ اس کا جواب لکھ دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند