• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 67070

    عنوان: کوئی شخص اس پوزیشن میں نہ ہو کہ وہ بیس رکعات تراویح پڑھے تو کیاوہ بیس کے بجائے آٹھ رکعات تراویح پڑھ سکتاہے؟

    سوال: میں انجینئر ہوں اور ملازمت کررہاہوں، میں روزہ رکھتاہوں اور پانچوں وقت کی نماز پڑھتاہوں، کچھ سالوں سے میری پیٹھ میں درد ہے ، میں دیوبندی مکتب فکر پر عمل کرتاہوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کوئی شخص اس پوزیشن میں نہ ہو کہ وہ بیس رکعات تراویح پڑھے تو کیاوہ بیس کے بجائے آٹھ رکعات تراویح پڑھ سکتاہے؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ جزاک للہ

    جواب نمبر: 67070

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 972-955/N=10/1437

    تراویح کی نماز کل بیس رکعتیں ہیں، ائمہ اربعہ میں کوئی بیس سے کم تراویح کا قائل نہیں اور حرمین شریفین میں بھی اسی پر عمل ہے اور دلائل کی رو سے یہی صحیح ہے ؛ اس لیے آپ تراویح کی نماز مکمل بیس رکعت ہی پڑھیں، البتہ اگر کمر یا پیٹھ میں درر ہو تو جتنی رکعتیں کھڑے ہوکر پڑھ سکتے ہوں، کھڑے ہوکر پڑھ لیں اور باقی بیٹھ کر۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند