عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 65209
جواب نمبر: 65209
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 820-925/L=8/1437 آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بشر ہونے کی صراحت خود قرآن کریم میں موجود ہے۔ قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں بشر ہونے کے جملہ لوازمات مثلاً : کھانا پینا نکاح کرنا وغیرہ پائے جاتے تھے اور مسند احمد بن حنبل وغیرہ کی روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ ہونا بھی مذکور ہے ۔ اس اعتبار سے آپ بشر تھے ؛ البتہ نور کے معنی روشنی کے ہیں اور روشنی چونکہ خود بھی ظاہر ہوتی ہے اور دوسرے اشیاء کو بھی روشن اور ظاہر کردیتی ہے ؛ اس لئے نور کے التزامی معنی ہیں ”الظاہر المظہر “ اسی مناسبت سے حضرات انبیائے کرام علیہم السلام کو بھی نور کہا جاتا ہے کہ وہ خود بھی ہدایت پر ہوتے ہیں اور دوسروں کے لئے بھی وصول الی اللہ کے راستوں کو ظاہر کرنے والے اور صراط مستقیم کی ہدایت کرنے والے ہوتے ہیں ۔ اس اعتبار سے آپ نور بھی ہیں ۔ حاصل یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ذاتاً بشر اور صفاتاًنور ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت کا انکار نصوص کا انکار ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند