عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 64592
جواب نمبر: 64592
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 368-368/Sd=6/1437 جنین کی جنس معلوم کرنے کے لیے الٹراساوٴنڈ یا سونو گرافی کرانا کہ جس میں عورت کے ناف کے نیچے کا حصہ کھولنا یا چھونا پڑے، شرعا ناجائز ہے، الٹرا ساوٴنڈ کی اجازت مجبوری میں دی گئی ہے، اس لیے کہ اس میں عورت کے ستر کو کھولنا یا چھونا لازم آتا ہے اور جنین کی جنس معلوم کرنا شرعا کوئی ایسی ضرورت نہیں ہے کہ جس کی وجہہ سے ستر کا کھولنا جائز ہو ، نیز ولادت سے پہلے مختلف ذرائع سے جنین کی جنس معلوم کرنے کی کوشش کرنا فی نفسہ بھی پسندیدہ عمل نہیں ہے، بسا اوقات اس میں نقصان بھی اٹھانا پڑ جاتا ہے، بیٹا اور بیٹی دونوں ہی اللہ کی بڑی نعمت ہے، انسان کو اللہ کے ہر فیصلے پر راضی رہنا چاہیے، وقت پر اللہ کی طرف سے جو بھی عطا کیا جائے، اس کو نعمت سمجھنا چاہیے ؛ہاں اگر ولادت کی وجہ سے الٹرا ساوٴنڈ کروانا پڑے اور ضمنا ڈاکڑ جنین کی جنس بھی بتا دے، تو شرعا اس میں مضائقہ نہیں؛ لیکن اگر قانونا اس کی ممانعت ہو، تو ڈاکر کے لیے بھی بتانا صحیح نہیں ہے اور قانونی ممانعت کے وقت ڈاکٹر کے پوچھنے کی صورت میں منع کر دینا چاہیے، اس لیے کہ اپنے مال اور عزت کی حفاظت ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند