عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 64230
جواب نمبر: 64230
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 707-707/Sd=9/1437 شرک کے مختلف درجات ہیں، پہلا درجہ شرک بدیہی کا ہے، جس کو شرک جلی اور شرک اکبر بھی کہتے ہیں، جیسے: اللہ کی ذات و صفات میں کسی کو شریک کرنا، بت کی پرستش کرنا وغیرہ، یہ شرک ناجائز و حرام ہے، اس کا ارتکاب کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ دوسرا درجہ شرک خفی کا ہے، اس کو شرک اصغر بھی کہتے ہیں، جیسے: کسی کو دکھانے کے لیے نماز پڑھنا یا سخی کہلانے کے لیے مال خرچ کرنا وغیرہ، اسی کو حدیث میں فرمایا گیا ہے: ”من صلی یرائي، فقد أشرک“ اس کا مرتکب اگرچہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا؛ لیکن گناہ گار ضرور ہوتا ہے، شرک کی یہ قسم بھی ناجائز ہے، تفصیل کے لیے دیکھیے: معارف القرآن: ۵/۶۴۹، ۶۵۱، ط: زکریا/دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند