• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 62804

    عنوان: ایک ویب سائٹ ” ڈسکورنگ اسلام اینڈ ٹائمز “میں ایک بندے نے قرآن و حدیث کا بہت تفصیل سے علم الاعداد کی روشنی میں تجزیہ کرکے ایک کتاب لکھی ہے اور یہ لکھا ہے کہ امام مہدی 2015یا 2016میں ظہور ہوں گے اور دجال 2022میں، آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟

    سوال: (۱) ایک ویب سائٹ ” ڈسکورنگ اسلام اینڈ ٹائمز “میں ایک بندے نے قرآن و حدیث کا بہت تفصیل سے علم الاعداد کی روشنی میں تجزیہ کرکے ایک کتاب لکھی ہے اور یہ لکھا ہے کہ امام مہدی 2015یا 2016میں ظہور ہوں گے اور دجال 2022میں، آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ (۲) ڈاکٹر اسرار احمد اپنے ایک بیان میں قرآن کی سورة مائدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہم سب اجتماعی طورپر مشرک ہیں ، کافر ہیں ، فاسق ہیں ، کیوں کہ ہم اسلامی قانون نافذ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی کوشش کرتے ہیں ، کیا فرماتے ہیں علماء حضرات اس بارے میں؟

    جواب نمبر: 62804

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 205-188/Sn=3/1437-U امام مہدی اور دجال کا ظہور کب ہوگا؟ اس کی کوئی حتمی تعیین قرآن وحدیث میں نہیں کی گئی، اس کی علامتیں بتلائی گئی ہیں کہ جب اس طرح کے حالات ہوں گے اس وقت ظہور ہوگا ”علم الاعداد“ کی روشنی میں امام مہدی اور ملعون دجال کے ظہور کا زمانہ متعینہ کرنا صحیح نہیں ہے، ایسی باتوں پر بالکل اعتماد نہ کرنا چاہیے اور یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ دین وشریعت کے متعلق معلومات کے لیے ا نٹرنیٹ کے بہ جائے معتبر علماء کی طرف رجوع کرنا چاہیے، انٹرنیٹ پر ہرطرح کا رطب ویابس مواد جمع ہے، اس سے آدمی صحیح راستے سے بھٹک سکتا ہے، مشہور تابعی علامہ ابن سرین کا مقولہ ہے: إن ہذا العلم دینٌ فانظروا عمّن تأخذون دینکم اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ دین کی باتوں کو سننے اور سیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ خوب غور کرلیا جائے کہ کیسے لوگوں سے حاصل کیا جارہا ہے ورنہ آدمی گمراہی تک جاسکتا ہے۔ (۲) ”سورہٴ مائدہ“ میں ہمیں اس طرح کی کوئی صریح آیت نہیں ملی، ڈاکٹر موصوف کا پورا بیان سیاق وسباق کے ساتھ ہمارے سامنے نہیں ہے؛ اس لیے اس کے بارے میں کچھ عرض کرنے سے معذرت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند