• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 61676

    عنوان: وسیلہ بذوات الفضیلة سے کیا مراد ہے اور اس کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟ اور شامی میں اس عبارت کا کیا مطلب ہے؟ لا حق للمخلوق علی اللہ ،آیا یہ وسیلہ بذوات الفضیلہ کے منافی ہے یا نہیں؟

    سوال: وسیلہ بذوات الفضیلة سے کیا مراد ہے اور اس کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟ اور شامی میں اس عبارت کا کیا مطلب ہے؟ لا حق للمخلوق علی اللہ ،آیا یہ وسیلہ بذوات الفضیلہ کے منافی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 61676

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 23-262/D=2/1437-U ”وسیلہ بذوات الفضیلة“ یعنی ارباب فضل وکمال خدا کے برگزیدہ بندوں کے طفیل اور وسیلے سے اللہ پاک سے دعا کرنا جمہور علماء کے نزدیک جائز ہے، آداب دعا میں سے ہے اور دعا کی قبولیت کا باعث ہے؛ لیکن یہ سمجھنا کہ وسیلے کے بغیر دعا قبول ہی نہیں وتی، یا وسیلے کی وجہ سے لازما قبول ہوجاتی ہے یہ دونوں باتیں قطعا غلط ہیں، لہٰذا سوال میں مذکور درمختار کی عبارت ”لا حق للخلق علی الخالق“ یہ وسیلہ کے منافی نہیں ہے اور اس جملے کا مطلب اور توجیہات شامی: ۹/ ۵۶۹ کتاب الحظر والاباحہ میں موجود ہیں۔ اور وسیلہ بذوات الفضیلة وسیلہ بالاعمال الصالحة کی طرح صحیح احادیث، صحابہٴ کرام کے عمل اور امت کے تعامل سے ثابت ہے، لہٰذا اسے غلط کہنا ناواقفیت پر مبنی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند