• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 611482

    عنوان:

    صبح كے وقت حیض سے پاك ہونے كی صورت میں روزہ كا حكم

    سوال:

    پاکستان : اگر کسی کی آنکھ اذان کے وقت کھلی اور اس کو پتا چلا کہ حیض ختم ہو گیا ہے اور اذان کے بعد اراد ہ کر لیا کہ روزہ رکھنا ہے اور غسل کر کے فجر بھی پڑھ لی۔ کیا روزہ مانا جائے گا یا گناہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 611482

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1037-791/D=09/1443

     اگر صبح صادق ہونے سے اتنے پہلے حیض كا خون بند ہوا ہو جس میں غسل كرسكے اور تھوڑا سا وقت بچ جائے تو ایسی صورت میں روزہ ركھنا ضروری ہے اور اگر رات كا حصہ بالكل ہی باقی نہ رہا تو اس صورت میں روزہ كی قضا ضروری ہوگی۔

    صورت مسئولہ میں صبح اذان كے وقت اٹھنے پر معلوم ہوا كہ حیض بند ہوگیا تو اگر اندازہ سے اتنے پہلے بند ہوا ہو جس میں غسل كرنے كے بعد اور وقت بچ بھی جائے تو روزہ ركھنا فرض تھا آپ كا روزہ كی نیت كرنا اور روزہ ركھنا درست ہے۔

    قال في الهندية: فإن أدركت من الليل مقدار الغسل وزيادة ساعة لطيفة تصوم وإن طلع الفجر مع فراغها من الغسل لا تصوم. (كتاب الصوم: 1/270، عالمگیری‏، اتحاد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند