• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 61139

    عنوان: قیات کب آئے گی؟ اس بارے میں ڈاکٹر شاھد مسعود نے ایک پروگرام میں حدیث بیان کی ہے کہ حضور محمدﷺ نے فرمایا جب دو دفعہ رمضان میں چاند گرھن لگے گا تو امام مہدی کا ظہور ہوگا۔ ایک اور حدیث میں ھے کہ سورج گرھن اور چاند گرھن رمضان میں نکلے گا اور جب سے دنیا بنی ھے ایسا نہں ہوا۔کیا یہ احادیث ضعیف ہیں؟

    سوال: قیات کب آئے گی؟ اس بارے میں ڈاکٹر شاھد مسعود نے ایک پروگرام میں حدیث بیان کی ہے کہ حضور محمدﷺ نے فرمایا جب دو دفعہ رمضان میں چاند گرھن لگے گا تو امام مہدی کا ظہور ہوگا۔ ایک اور حدیث میں ھے کہ سورج گرھن اور چاند گرھن رمضان میں نکلے گا اور جب سے دنیا بنی ھے ایسا نہں ہوا۔کیا یہ احادیث ضعیف ہیں؟

    جواب نمبر: 61139

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1145-914/D=11/1436-U سنن دار قطنی میں اس طرح کی ایک روایت موجود ہے، لیکن پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ روایت حدیث شریف نہیں ہے، بلکہ محمد بن علی کا قول ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ: اس روایت کے راویوں میں بہت غیر معتبر قسم کے لوگ ہیں، محدثین نے بعض کو کذاب، رافضی کہا ہے اور بعض کو مردود کہا ہے اور بعض مجہول ہیں۔ نیز ان میں بعض راوی حدیثیں گھڑنے میں معروف تھے۔ تیسری بات یہ کہ سب سے پہلے راوی محمد بن علی اس سے کون مراد ہیں؟ یہ بات بھی پردہ خفا میں ہے، اس سے حضرت باقر کو مراد لینا جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے بلا دلیل ہے۔ پس ایسی غیرمعتبر روایات بیان نہیں کرنا چاہیے، ”ظہور مہدی“ کب؟ کہاں؟ اور کس طرح؟ مصنفہ مفتی محمودبن مولانا سلیمان میں مستند اور معتبر طریقے سے تفصیلات ذکر کی گئی ہیں اور غیر معتبر روایات کا تحقیقی جائزہ بھی لیا گیا ہے یہ کتاب ادارة الصدیق ڈھابیل گجرات سے چھپی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند