• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 611278

    عنوان: اسلامی میں بدشگونی كوئی چیزنہیں

    سوال:

    سوال : حضرت میں بہار کے ایک شہر میں رہتا ہوں- مجھے یہ معلوم ہے کہ شگون اور اپ شگون (بد شگون) پر ایمان رکھنا شرک ہے- اب سوال یہ ہے کہ میں نے اپنے بہت سارے رشتہ داروں اور علاقے کے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ فلاں چیز شگون ہے- اس کے بعد ہمارے علاقے میں لوگ جب کہیں شادی میں جاتے ہیں تو سلامی کے لفافے پر ایک روپیہ کا سکہ چپکا ہوتا ہے- جب پوچھو تو کہتے ہیں کہ 251 روپیہ, 501 روپیہ, 1101 روپیہ اسی طرح سلامی دی جاتی ہے اور یہ عمل تو ہمارے شہر کہ 99 فیصد لوگ کرتے ہیں اور مجھے اس بات کا علم ہے کہ یہ کفار کا عمل ہے اور وہ اسے 'شگون' قرار دیتے ہیں- اور تو اور اگر کسی کو پچاس ہزار روپیہ مہر دینا ہو تو وہ اس میں ایک ہزار روپے بڈھا دیتا ہے اور پھر اس عمل کو شگون کا نام ملتا ہے- داڑھی ٹوپی والے لوگوں کا بھی یہی حال ہے- برائے مہربانی یہ بتائیں کہ کیا میرے علاقے کے 99 فیصد لوگوں پر کفر کا فتوی لگے گا؟

    جواب نمبر: 611278

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1042-880/B=09/1443

     اسلامی میں بدشگون كوئی چیزنہیں۔ حدیث شریف میں آیا ہے: لَا عَدْوَي وَلَا طِيَرَةَ فِي الإسْلَامِ. اسلام نے اچھی یا بری فال لینے كو منع كردیا ہے‏، ایسا كرنا جائز نہیں ہے‏۔ یہ جاہلیت كے زمانہ كی رسموں میں سے ایك رسم ہے اسے ختم كرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند