• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 610471

    عنوان:

    اللہ تعالیٰ کے بارے میں غلط خیالات آنا

    سوال:

    اللہ تعالیٰ کے بارے میں غلط خیالات ذہن میں آتے ہیں ۔اگر ذہن میں نعوذباللہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں کوئی غلط الفاظ بول دیئےجائیں تو کیا اثر پڑے گا جبکہ میں اس باتوں کو تسلیم بھی نہیں کرتا لیکن میرے ذہن میں خود بخود وہ خیالات آتے ہیں، کوئی اچھا سا وظیفہ بتادیں وسوسے کا۔

    جواب نمبر: 610471

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1080-821/L=8/1443

     دل یا ذہن میں غیر اختیاری طور پر اس طرح كے خیالات كا آنا مضر نہیں ؛ البتہ ان خیالات كو دل میں جمانا نہیں چاہیے ؛ بلكہ اعوذباللہ پڑھ كر جھڑك دینا چاہیے اور دوسرے كام میں مشغول ہوجانا چاہیے ، آپ اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ كر ۵۰۰ مرتبہ لاحول ولاقوة الا باللہ العلی العظیم پڑھنے كا معمول بنالیں، ان شاء اللہ آہستہ آہستہ اس طرح كے خیالات آنے بند ہوجائیں گے۔

    عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: جاء ناس من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى النبي صلى الله عليه وسلم فسألوه: إنا نجد في أنفسنا ما يتعاظم أحدنا أن يتكلم به. قال: «أو قد وجدتموه» قالوا: نعم. قال: «ذاك صريح الإيمان» . رواه مسلم[مشكاة المصابيح، باب الوسوسة] وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يأتي الشيطان أحدكم فيقول: من خلق كذا؟ من خلق كذا؟ حتى يقول: من خلق ربك؟ فإذا بلغه فليستعذ بالله ولينته "[مشكاة المصابيح ، باب الوسوسة]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند