عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 609919
غیرمسلم کی غیبت کا حکم
غیر مسلم کو لیکر کچھ سوال: 1. کیا غیر مسلم کی غیبت چگلی کر سکتے ہیں؟ یا اُن کی غیبت کرنے سے بھی اُتنا ہی گناہ ملے گا؟ کچھ علما کہتے ہیں غیر مسلم کی غیبت جایز ہے کیوں کہ وو کافر ہے ؟
2. کافر بینک سے ملنے والا سود کا حکم؟
3. کیا غیر مسلموں کو شرب بیچ سکتے ہیں؟ اور بھی اس سے متلق غیر مسلم کے حکم بتادیجیے جو جیاز ہے اس کا پتہ کرنا زروری ہے بہت لوگ اس میں کنفیوز ہوتے ہیں۔
جواب نمبر: 609919
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 952-758/L=7/1443
(۱) مسلمان كی طرح غیر مسلم كی غیبت كرنا بھی حرام ہے ؛ البتہ اگر اس كے كفر سے اسلام یا مسلمانوں كو كسی قسم كے نقصان یا ضرر كا اندیشہ ہو تو اس كی غیبت كرنا حرام نہیں ہوگا ۔وتحرم غيبته كالمسلم، وظاهره أنه لا غيبة للحرب. [الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) 6/ 410]
(۲) بینك سے ملنے والے سود كا حكم یہ ہے كہ اس كو بلانیتِ ثواب فقراء مساكین پرصدقہ كردیا جائے ، اس كو اپنے ذاتی كام میں لانا جائز نہیں۔أفتی بعض اكابرنا أن للمسلم أن یأخذ الربا من أصحاب البنك أہل الحرب في دارہم ثم یتصدق بہا علی الفقراء ولا یصرفہ إلی حوائج نفسہ (اعلاء السنن: ۱۴/ ۳۷۳، ادارة القرأن كراتشی)
(۳) غیرمسلم كو بھی شراب بیچنا جائز نہیں۔ اس كے علاوہ جو كچھ اس تعلق سے پوچھنا ہو اس كی وضاحت كركے سوال كر لیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند