• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 609844

    عنوان:

    مشتبہ الفاظ والے رقیہ سے علاج کرنا؟

    سوال:

    حضرت یہ عمل دم کے لئے استعمال ہوتا ہے خاص جنات اور جادوکے مریضوں کے لئے اور فائدہ بھی کرتا ہے لیکن کیا یہ کلمات شریت کے دائرے میں صحیح ہیں اور کیا اسکا پڑھنا جائز ہے ؟ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔آیت الکرسی نو لکھ ہزاری حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرحیم دا کوٹ لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہِ وسلم گرد با گرد ہزار در ہزارخاتم الانبیاء دی تاڑی چارے کنر ہان ہفتہ کوٹ باون تلوار ارد گرد چار چوکی آٹھ سوار بابرکت تخت رب الارباب چارے کوٹ نبی کریم کی اوٹ واسطہ حضرت سلیمان علیہ السّلام پیغمبر دی میرے تے نہ چلے چھوٹ کسی کی بحق اللّہُ لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ لاَ تَأْخُذُہُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لَّہُ مَا فِی السَّمَوَاتِ وَمَا فِی الأَرْضِ مَن ذَا الَّذِی یَشْفَعُ عِنْدَہُ إِلاَّ بِإِذْنِہِ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ أَیْدِیہِمْ وَمَا خَلْفَہم وَلاَ یُحِیطُونَ بِشَیْءٍ مِّنْ عِلْمِہِ إِلاَّ بِمَا شَاء وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ وَلاَ یَؤُودُہُ حِفْظُہُمَا وَہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ

    جواب نمبر: 609844

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 937-773/L=8/1443

     رقیہ سے علا ج كےجواز كے تین شرائط ہیں:(۱)۔ یہ كہ كلام اللہ ، اسمائے حسنیٰ وغیرہ پر مشتمل ہو۔(۲)۔عربی یا ایسی زبان میں ہو جن كے معانی معلوم اور درست ہوں۔(۳) رقیہ كو مؤثر بالذات نہ خیال كیا جائے بلكہ اس كو محض ایك علاج تصور كیا جائے اور مؤثر بالذات اللہ كو مانا جائے ۔ آپ نے جو الفاظ لكھ كر بھیجے ہیں ان میں بہت سے الفاظ ایسے ہیں جو سمجھ میں نہیں آرہے ہیں ؛ لہذا بطور رقیہ وعلاج ایسے كلمات كے پڑھنے سے احتراز كیا جائے ۔

    وقد أجمع العلماء على جواز الرقى عند اجتماع ثلاثة شروط أن يكون بكلام الله تعالى أو بأسمائه وصفاته وباللسان العربي أو بما يعرف معناه من غيره وأن يعتقد أن الرقية لا تؤثر بذاتها بل بذات الله تعالى.[فتح الباري لابن حجر 10/ 195، الناشر: دار المعرفة - بيروت]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند