عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 609694
قرآن اللہ كا كلام ہے، اس كا ثبوت كیا ہے؟
قرآن اللہ کا کلام ہے اس کا کیا ثبوت ہے؟ حالانکہ قرآن کو برسوں بعد مرتب دیا گیا ہے؟
جواب نمبر: 609694
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 628-337/B-Mulhaqa=7/1443
قرآن كریم اللہ كے رسول ﷺ پر نازل ہوا اور ان سے بہ طریق تواتر ہم تك پہنچا ہے؛ اور اللہ كے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی كہ یہ اللہ كا كلام ہے اور وہ(آپ علیہ الصلاۃ والسلام) مخبرِ صادق ہیں؛ لہذا قرآن كریم بلاشبہ اللہ كا كلام ہے، رہی آپ كی یہ بات كہ قرآن كو برسوں كے بعد مرتب كیا گیا ہے تو اس سلسلے میں عرض ہے كہ قرآن كریم كی جب كوئی آیت یا سورت نازل ہوتی تو اللہ كے رسول ﷺ خود،اسی طرح بہت سے صحابہ اسے فورا یاد كرلیتے، نیز اللہ كے رسول ﷺ كاتبین وحی كو بلاكر اسے لكھا بھی دیتے، اس طرح قرآن كریم آں حضور ﷺ كے زمانے میں ہی سینوں میں محفوظ ہوگیا تھا؛ بلكہ تحریری شكل میں بھی محفوظ ہوگیا تھا؛ البتہ اس وقت آیتین اور سورتیں متفرق چیزوں میں لكھی ہوئی تھیں؛ اس لیےحضرت ابوبكرؓ نے اپنے عہد خلافت میں ان سب كو، حفاظ صحابہ اور كاتبین وحی وغیرہ كے ذریعے یكجا لكھوایا، ان كے بعد حضرت عثمانؓ نے اپنے زمانے میں اضافی ترتیب كا كام كرایا، ان دونوں حضرات نے جمع وكتابت وغیرہ میں ایسا طریقہٴ كار اختیار كیا تھاكہ ادنی برابر چوك كا احتمال نہ رہے۔ حاصل یہ ہے كہ برسوں بعد ترتیب دی جانے والی جو بات آپ نے لكھی ہے وہ علی الاطلاق درست نہیں ہے، اور نہ اس كی وجہ سے قرآن كریم كے كلام الہی ہونے پر كسی طرح کا شبہ پیدا كرنا درست ہے، تفصیل كے لیے ’’علوم القرآن‘‘(مرتبہ حضرت مولانا تقی عثمانی صاحب دامت بركاتہم) سے باب پنجم: تاریخ حفاظت قرآن كا مطالعہ كریں، ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند