• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 609640

    عنوان:

    کفریہ گانے سننا؟

    سوال:

    سوال : کفریہ گانے کے متعلق سوال: اگر کوئی کفر جیسا گانا ہے پر سننے والا یا گانے والا اس کو الگ مطلب سے گاتا ہے جیسے الفاز تو وہی ہیں پر کچھ اور سمجھ کر گایا، تو کیا جب بھی کافر ہو جائے گا؟ جیسے کئی مرتبہ گانے کے بہت سارے مطلب نکل سکتے ہیں تو انسان کب کافر ہوگا؟ اب آپ اس کی بھی وضاحت فرمائیں۔

    1. جیسے اگر گانے میں بالکل کفر ہی ہو، 2. اور گانے میں کفر جیسا لگتا بھی ہو یا نہیں بھی تو پھر کیا حکم ہے؟ 3. کیسے پتا کرے کہ گانے میں کفر یا شرک ہے؟ اس سوال کے بارے میں پورا بتادیجیے ۔ یہ سوال بہت ضروری ہے، آجکل بہت لوگ گانے سنتے ہیں تو یہ جاننا ضروری ہے۔

    جواب نمبر: 609640

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 758-181T/M=08/1443

     موسیقی گانا بجانا اور سننا شریعت میں حرام ہے‏۔ قرآن كریم میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ. (سوره لقمان: 6) حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ قسم كھاكر فرماتے ہیں كہ لہو الحدیث سے مراد گانا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے كہ نبی كریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا كہ گانا دل میں نفاق اس طرح پیدا كرتا ہے جیسے پانی كھیتی كو اگاتا ہے۔ عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء الزرع" (مشكاة شريف، حديث نمبر: 4810) كفریہ گانا گانے یا كفریہ كلمات بولنے كے سلسلے میں تفصیل یہ ہے كہ:

    (1)              اگر كوئی انسان غلطی سے یا بھول كر كفریہ كلمات بول دیتا ہے تو كافر نہیں ہوگا۔

    (2)              جان بوجھ كر كفر كے ارادے سے كفریہ كلمات بولنے سے كافر ہوجائے گا۔

    (3)              كفریہ كلمات كا تكلم ارادے سے مگر موجب كفر ہونے كا علم نہ ہوتو اس صورت میں دونوں قول ہیں۔

    (4)              كفریہ كلمات كا تكلم ارادے سے ہو‏، موجب كفر ہونے كا علم بھی ہو مگر كفر كا ارادہ نہ ہو اس صورت میں كافر ہوجائےگا۔

    (5)              بطور استہزاء كفریہ كلمات كہنے میں ایمان كا استخفاف ہے اس سے بھی كافر ہوجائے گا۔

    (6)              اگر كسی كلمے كے موجب كفر ہونے نہ ہونے میں اختلاف ہو تو ایسی صورت میں عدم تكفیر میں احتیاط ہے۔

    یہ تفصیل تو گانے میں كفریہ كلمات كی صورت میں ہے لیكن اگر گانے میں كفریہ كلمات نہ بھی ہوں تب بھی گانا بجانا اور سننا شرعاً ناجائز ہے۔ اس لیے مسلمان كو بالقصد كسی بھی قسم كا گانے گانے اور سننے سے احتراز كرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند