عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 609387
اگرامام نے جان بوجھ کر بغیر وضوء کے نماز پڑھادی تو کیا مقتدیوں کی نماز بھی نہیں ہوگی ؟
اگر امام امام جان بوجھ کر بغیر وضو کے نماز پڑھائے تو مقتدیوں کی نماز کو کیا حکم ہے کیا مقتدیوں کو نماز دہرانی ہے یا نہیں ؟براہِ کرم تفصیلا جواب دیکر اللہ کے یہاں اجر کے مستحق بنے ۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 609387
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 417-252/D-Mulhaqa=7/1443
صورت مسئولہ میں مقتدیوں کی نماز بھی نہیں ہوگی اور ایسی تمام نمازیںدوہرانا لازم ہوگا۔ قال الحصکفی: والصغرى ربط صلاة المؤتم بالإمام بشروط عشرة: نية المؤتم الاقتداء، واتحاد مكانهما وصلاتهما وصحة صلاة إمامه۔ قال ابن عابدین: (قوله وصحة صلاة إمامه) فلو تبين فسادها فسقا من الإمام أو نسيانا لمضي مدة المسح أو لوجود الحدث أو غير ذلك لم تصح صلاة المقتدي لعدم صحة البناء ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۱/۵۵۱، دار الفکر، بیروت ) واضح رہے کہ جان بوجھ بلا وضوء نماز پڑھناسخت ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند