• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 607906

    عنوان:

    آیت قرآنی : فأولئک یبدل اللہ سیئاتہم حسنات کی تفسیر

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ ایک صاحب نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ توبہ کرنے سے گناہ ثواب سے بدل جاتا ہے تودریافت طلب بات یہ ہے کہ نمبر 1- کیا واقعی توبہ کرنے سے گناہ ثواب سے بدل جاتا ہے اور ایسا کہنا درست ہے یا نہیں؟

    نمبر 2 -سورہ فرقان کی آیات الا من تاب وآمن وعمل عملا صالحا فاولئک یبدل اللہ سیئا تھم حسنٰت اور ومن تاب وعمل صالحا فانہ یتوب الی اللہ متابا سے مذکورہ بالا بات کا استدلال درست ہے یا پھر ان آیات کا کیا مطلب ہے ؟

    جواب نمبر: 607906

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:219-84/TD-Mulhaqa=5/1443

     سورہ فرقان کی مذکورہ آیت کا تعلق کافر و مشرک سے ہے اور اس میں تبدل سیئات سے مراد یہ ہے کہ اس نے حالت کفر میں جو برے کام کیے تھے ، وہ نامہ اعمال سے مٹادیے جائیں گے اور اسلام لاکر جو نیک عمل کرے گا، وہ اعمال ان کی جگہ لے لیں گے ۔(دیکھیے :بیان القرآن ) اوراگر مسلمان نے اسلام کی حالت میں کیے گئے گناہوں سے سچی توبہ کرلی ، تو روز قیامت اس کے گناہ اور برائیاں حسنات سے بدل جائیں گی،قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمة اللہ علیہ نے تفسیر مظہری میں اس پر مفصل کلام کیا ہے ۔

    قال البانی بتی :فأولئک یبدل اللہ سیئاتہم حسنات فذہب جماعة الی ان المراد ان یمحو اللہ سوابق معاصیہم بالتوبة وثبت مکانہا لواحق طاعتہم او یبدل اللہ فی الدنیا ملکة المعصیة فی النفس بملکة الطاعة ویوفقہ لاضداد ما سلف منہم من المعاصی وہذا معنی ما قال ابن عباس والحسن وسعید بن جبیر ومجاہد والضحاک والسدی یبدل اللہ بقبائح ما عملوا فی الشرک محاسن الأعمال فی الإسلام فیبدل اللہ لہم بالشرک التوحید وبقتل الموٴمنین قتل المشرکین المحاربین وبالزنی عفة واحصانا وذہب جماعة الی ان المراد ان اللہ تعالی یبدل سیئاتہم التی عملوہا فی الإسلام حسنات یوم القیامة تفضلا وہو قول سعید بن المسیب ومکحول وعائشة وابی ہریرة وسلمان رضی اللہ عنہم أجمعین ویوٴیدہ حدیث ابی ذر قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوٴتی بالرجل یوم القیامة فیقال اعرضوا صغائر ذنوبہ فتعرض علیہ صغائرہا وتخبأ کبائرہا فیقال أعملت کذا وکذا وہو یقر لیس ینکر وہو مشفق من الکبائر فیقال أعطوہ مکان کل سیئة حسنة فیقول ان لی ذنوبا لا أراہا ہاہنا فلقد رایت رسول اللہ ضحک حتی بدت نواجذہ رواہ مسلم واخرج ابن ابی حاتم عن سلمان قال یعطی رجل یوم القیامة صحیفة فیقرا أعلاہا فاذا یکاد لیسوء ظنہ نظر فی أسفلہا فاذا حسناتہ ثم ینظر فی أعلاہا فاذا ہی قد بدلت حسنات واخرج ایضا عن ابی ہریرة رضی اللہ عنہ قال لیأتین اللہ بناس یوم القیامة ودوا انہم أکثروا من السیئات قیل من ہم قال الذین یبدل اللہ سیأتہم حسنات۔ ( تفسیر مظہری: ۵۰/۷، مکتبہ رشدیہ، پاکستان )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند