• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 607426

    عنوان:

    کلمہ طیبہ وحدہ لاشرک لہ کے بغیر بھی درست ہے

    سوال:

    سوال : اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علماء کرام سرکاری سکول میں سوم کلاس اسلامیات کی بک میں وضوء کرنے کی دعا لکھی گئی اور اس میں کلمہ شہادت کا نام دیا گیا اور الفاظ درج ذیل ہیں. اشھدالاالہ الااللہ واشھدان محمد عبدہ ورسولہ. اور اس کے اندر سے وحدہ لاشریک لہ کے الفاظ ختم کر دیئے گئے ہیں اور حوالہ بھی دیا گیا ہے . جامع ترمذی شریف حدیث نمبر 55 لیکن ۔جبکہ نماز میں التحیات میں بھی ۔وحدہ لا شریک لہ ۔کے بغیر موجود ہے اس کا مسئلہ کی صحیح راہ نمائی فرما دیں ۔شکریہ

    جواب نمبر: 607426

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 385-321/D=04/1443

     کلمہ شہادت، ”وحدہ لا شریک لہ“ کے اضافے کے ساتھ اور اِس اضافے کے بغیر دونوں طرح احادیث میں موجود ہے، اس لیے دونوں طرح پڑھنا درست ہے۔ البتہ سنن ترمذی رقم: 55 میں ”’وحدہ لا شریک لہ“ کا اضافہ موجود ہے۔ کلمہٴ شہادت کا صحیح املاء اس طرح ہے: أشہد أن لا إلٰہ إلا اللہ وأشہد أن محمداً عبدہ ورسولہ۔

    (ترمذی، ص: 18 قدیم، ابواب الطہارة / باب مایقال بعد الوضوء، رقم: 55؛ نسائی، ص: 35، قدیمی کتب خانہ کراچی، کتاب الطہارة / القول بعد الفراغ من الوضوء، رقم: 148)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند