• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 606417

    عنوان:

    اللہ کی ذات کے متعلق وسوسے ، اور خواب

    سوال:

    سوال : 1. میرے دل ایک مرتبہ آیا کہ کیا اللہ ہر چیز کر سکتا ہے ؟ میں نے کہا بے شک ہاں. پھر میرے دل میں آیا کہ کیا اللہ اس حساب کے سوال کا جواب کچھ اور لا سکتا ہے ؟ میں نے کہا کہ کیوں کہ اللہ خطا سے پاک ہے تو وہ یہ نہیں کر سکتا کیوں کہ یہ ایک غلطی ہوگی. پھر وسوسے آنے لگے کہ میں نے یہ کہہ کر کفر کیا کیوں کہ اللہ سب کچھ کر سکتا ہے . پھر میں نے کہا کہ ہاں اللہ کر سکتا ہے کیوں کہ وہ اس کے صحیح جواب کو اپنی مرضی کے مطابق بدل سکتا ہے ، یعنی پھر وہ جواب صحیح ہوگا. کیا اس معاملے میں میں نے جواب دے کر کفر کیا؟

    2. خواب میں میں نے اپنے آپ کو انگریز دیکھا، یعنی وہ شخص میں تھا. انگریز اکثر طور پر عیساء ہوتے ہیں. ایسا لگتا ہے کہ اپنے آپ کو عیسائی تو نہ دیکھا. کیا ایسے خواب سے ایمان پر کوئی اثر پڑتا ہے ؟

    جواب نمبر: 606417

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:167-46T/sd=3/1443

     دار الافتاء میں اسی نوعیت کے آپ کے مسلسل سوالات آرہے ہیں ، یہ سب غیر اختیاری وساوس اور منتشر خیالات ہیں، جو خود بخود آتے رہتے ہیں ان کی طرف بالکل دھیان نہ دیں اور نہ کسی سے پوچھیں، بس اجمالی طور پر یہ بات ذہن میں بٹھالیں کہ اللہ جل شانہ بندوں پر نہایت مہربان ہیں، بندوں کو اس کی وسعت اور طاقت سے زیادہ کا مکلف نہیں بنایا گیا ہے اور خصوصا ذہنی خیالات اور وساوس کا تو اسلام میں بالکل اعتبار نہیں ہے، ان پر آخرت میں کوئی مواخذہ نہیں ہوگا، جو غلط قسم کے خیالات آتے ہیں اور ایمان و کفر کے بارے میں جو شبہات اور خوف پیدا ہوتا ہے، وہ بجائے خود ایمان کی علامت ہے، حدیث میں اس کا ذکر ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی ایسے وسوسے پیش آتے تھے ، آپ صبح و شام کی مسنون دعائیں اہتمام سے پڑھیں، خاص طور پر یہ دعا پڑھا کریں : رَّبِّ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ ہَمَزٰتِ الشَّیٰطِیْنِ وَاَعُوْذُ بِکَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ اور مفید کاموں میں مشغول رہیں۔"


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند