• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 605873

    عنوان:

    كیا یہ كہنا درست ہے كہ اچھے برے عمل كا بدلہ یہیں دنیا میں مل جائے گا؟

    سوال:

    (۱) اللہ تعالی ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں خیرو عافیت میں رکھے، آمین۔ میرا سوال یہ ہے کہ مکافات عمل کا شریعت سے کوئی جواز ملتاہے؟

    (۲) کیا ایسا کہا جاسکتاہے کہ جو عمل کریں (اچھے یا برے) اس کا اجر یہیں پر مل جائے گا؟

    (۳) مکافات عمل بار بار کہنے سے میں جو ایمان لایا ....والقدر خیرہ و شرہ من اللہ تعالی.... اس سے میں کہیں دور تو نہیں ہوا؟

    براہ کرم، مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 605873

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 17-13/H=01/1443

     (۱) آخرت میں مکافاتِ عمل کی صراحت قرآن کریم اور حدیث شریف میں ثابت ہے مثلاً اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَہُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا۔ (سورة الکہف، آخری رکوع، پ: 16)

    اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَہُمْ کُفَّارٌ فَلَنْ یُقْبَلَ مِنْ اَحَدِہِمْ مِلْءُ الْاَرْضِ ذَہَبًا وَلَوِ افْتَدَی بِہِ اُولٰٓئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ وَمَا لَہُمْ مِنْ نَاصِرِیْنَ۔ (سورة النساء، پ: 3 کا آخری رکوع)۔

    (۲) نہیں بلکہ صحیح یہ ہے کہ جو لوگ کفر پر برقرار رہے اور حالت کفر میں انہوں نے کچھ اچھے کام کئے مثلاً عدل وانصاف کا معاملہ لوگوں کے ساتھ کیا صلہ رحمی کی اچھے اخلاق کے ساتھ لوگوں سے پیش آئے وغیرہ وغیرہ ان کے اچھے اعمال کا بدلہ یہاں (دنیا میں) ہی عامةً اللہ پاک عطاء فرما دیتا ہے۔ اس سلسلہ میں الاعتدال فی مراتب الرجال (اُردو) میں بہت عمدہ و مدلل بحث ہے۔

    (۳) محض کوئی شک پیدا ہوجائے اور اس کے ازالہ کی کوشش کی جائے تو اس کی وجہ سے ایمان و اسلام میں کچھ کمی واقع نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند