عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 604445
كیا یہ كہنا درست ہے كہ ہمیں صحابہ اور فرشتوں سے بڑھ كر ایمان دیا گیا ؟
بعد سلام ایک سوال پیش خدمت ہے کہ اگر کوئی شخص بیان میں یوں کہے کہ ہمیں انبیاء صحابہ اور فرشتوں سے بڑھ کر ایمان دیا گیا اور بطور دلیل وہ حدیث پیش کریں جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے پوچھا تم میں کس کا ایمان افضل ہے تو صحابہ نے انبیاء پھر دوبارہ استفسار پر صحابہ نے عرض کیا فرشتے پھرسہ بار پوچھنے پر صحابہ نے عرض کیا ہمارا ایمان تو اس پر حضو۔ ر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاافضل ایمان ان لوگوں کا ہے جو مجھ پر ایمان مجھے دیکھے بغیر لائیں گے ۔بندہ نے مفہوم پیش کیا ہے ۔تو کیا اس طرح بیان کرنا درست ہے۔
جواب نمبر: 604445
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 970-765/B=11/1442
ہمارا ایمان جزوی اعتبار سے افضل کہا جاسکتا ہے کہ ہم اللہ کے رسول کو دیکھے بغیر ان پر ایمان رکھتے ہیں۔ باقی صحابہ کرام کا ایمان ہر اعتبار سے زیادہ افضل اور قوی ہے اسی طرح انبیاء اور فرشتوں کا ایمان بھی ہر اعتبار سے ہم سے افضل ہے اور اعلیٰ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند