• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 60424

    عنوان: اسلام کے حساب سے دنیا کب بنائی گئی؟

    سوال: (۱) اسلام کے حساب سے دنیا کب بنائی گئی؟ (۲) سائنس میں جو ڈائنا سور کے بارے میں بات کی جاتی ہے کہ یہ 12000کروڑ سال سے بھی زیادہ پہلے سے تھا، کیا یہ ٹھیک ہے؟ (۳) کیاحضرت نوح علیہ السلام کے وقت میں دنیا ختم ہوگئی تھی؟ پھر کیسے دنیا وجود میں آئی ؟ (۴) کیا اب قیامت کے بعد بھی دنیا وجود میں آئے ؟

    جواب نمبر: 60424

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID:12051205/M=1/1437-U مذکورہ بالا پہلے دو سوالوں کے بارے میں شریعت میں کوئی تصریح منقول نہیں ہے، نیز اس کا کسی عمل یا عقیدے سے تعلق بھی نہیں ہے؛ اس لیے ان چیزوں کی جانکاری حاصل کرنا لازم وواجب نہیں ہے۔ تیسرے سوال کا جواب یہ ہے: اکثر مفسرین کا قول ہے کہ: حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے میں طوفان سے ساری دنیا ختم نہیں ہوئی تھی بلکہ دنیا کی اکثر آبادی ہلاک ہوگئی تھی اور حضرت نوح کے ساتھ ان کے تینوں بیٹے سام، حام، یافث اور کشتی میں سوار تقریباً اسی لوگ نیز خانہ کعبہ بھی طوفانِ نوح سے محفوظ رہا، اور زمین کے پانی کو نگل لینے اور پانی کے نہروں اور دریاوٴں کی شکل اختیار کرلینے کے بعد کشتی کے سوار تمام انسان وحیوانات ۱۰/ محرم کو جودی پہاڑ کے قریب اترے، پھر ان تینوں صاحبزادوں کے علاوہ کسی سے دنیا کی نسل انسانی نہیں چل سکی؛ چنانچہ سام کی اولاد میں عرب اور اہل فارس وغیرہ ہیں، حام کی اولاد سے افریقی ممالک کی آبادیاں پھیلیں، ا ور یافث سے ترک اور یاجوج وغیرہ کی نسلیں نکلی ہیں۔ (مستفاد: معارف القرآن عثمانی: ۴/۶۳۲ / ۷/ ۴۴۴ کتب خانہ نعیمیہ دیوبند) (۴) قیامت کے بعد اس دنیا کے دوبارہ وجود میں آنے کی بابت کوئی صراحت نہیں ، نصوص شرعیہ سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک دن ایسا آئے گا جب دنیوی زندگی کا وجود ختم ہوجائے گا اس کے دوسری زندگی شروع ہوجائے گی جس کو عالم آخرت کہا جاتا ہے اور یہ لامحدود زندگی ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند