• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 603832

    عنوان:

    کیا یہ کہنا کفر ہے کہ ”اتنی بھوک لگی تھی کہ اتڑی قل ہو اللہ احد پڑھ رہی تھی“ ؟

    سوال:

    میں جہاں ملازمت کرتا ہو وہاں کا مالک بریلوی مسلک سے تعلق رکھتا ہے میں نے ان کو کئے بار کہتے سنا ہی کی اتنا بھوک لگا ہوا تھا کی اتھڑھی کل حوالہ عہد پڑھ رہا تھا ایک دفعہ کسی نے ایک اسٹاف کو کہا کی نماز پڑھتے ہیں کی نہیں تو ملک نے مجاک میں کہا کی ہم لوگ مسلمان تھوڑی نہ ہی ایک دفعہ مذاق میں کسٹمر کے مالک کے بارے میں کہا کہ تو میرے لیے بھگوان ہے مجھے کنفیوزن ہے کی میں مالک کو مسلمان سمجھو بھی کی نہیں ان سب باتوں سے منع کرنے پر مجھے ڈر ہے کی دیوبندی بریلوی کا مسئلہ ہو جائے گا میں کیا کروں ؟ مجھے بتائیے کہیں میرے چپ رہنے پر میرے ایمان کے لیے خطرہ تو نہیں؟

    جواب نمبر: 603832

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:746-734/L=10/1442

     بھوک کے وقت یہ کہنا کہ ” اتڑی قل ہو اللہ پڑھ رہا تھا“ یہ جملہ اگرچہ مناسب نہیں ؟تاہم اس کی وجہ سے کفر کا حکم عائد نہ ہوگا ، اس کے علاوہ آپ نے مالک کے تعلق سے جو باتیں ذکر کی ہیں وہ خطرناک ہیں اور ان سے سلبِ ایمان کا بھی اندیشہ ہے ، اگر ہوسکے تو آپ حکمت سے اس پر مالک کو متنبہ کردیں ؛ لیکن اگر متنبہ کرنے میں آپ کو اندیشہ ہو کہ فتنہ پیدا ہوسکتا ہے تو پھر سکوت اختیار کریں اور دل سے برا سمجھیں ۔

    ثم الأمر بالمعروف فرض إن کان یغلب علی ظنہ أنہ یقبل منہ ولا یسعہ ترکہ لو علم أنہ یہان ویضرب ولا یصبر علی ذلک أو تقع الفتن فترکہ أفضل.[البحر الرائق شرح کنز الدقائق ومنحة الخالق وتکملة الطوری 8/ 142)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند