• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 602606

    عنوان:

    بچپن میں مجھے غلط عقائد پڑھے گئے تھے‏، كیا ان سے ارتداد كا حكم ہوگا؟

    سوال:

    میں بچپن سے بریلویوں کے اسکول میں پڑھا ہوں اور اس اسکول میں اسلامک بھی پڑھاء جاتی ہے . اصل میں انھوں نے مجھے بچپن میں(جب میں بالغ نہیں تھا) اپنے عقیدے پڑھائے تھے جیسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم جس کو چاہیں اپنی مرضی سے جنت دے سکتے ہیں، وہ بھی اللہ کی طرح ہر چیز جانتے ہیں، یہ سب چیزیں بالکل غلط ہیں. اس وقت میں بچہ تھا اور مجھے علم نہ تھا اور جیسا انھوں نے کہا میں نے مان لیا تھا. لیکن جب میں بڑا ہو گیا ہوں تو مجھے معلوم ہوا ہے کہ یہ سب چیزیں غلط ہیں. اب دقت یہ ہے کہ جب میں بالکل بالغ ہوا تھا تو میرا دھیان ان سب چیزوں کی طرف نہ تھا. اب اگر خدا نہ خواستہ اگر میرا عقیدہ وہی تھا تو کیا میں مسلمان نہ تھا؟ مجھے اچھے سے یاد نہیں آ رہا بس یہ بات تھی کہ میرا دھیان ان سب کی طرف نہ تھا اور شاید ہی صحیح سے میں نے اس کے بارے میں سوچا ہو گا. میں بس پڑھاء میں لگا ہوا تھا. جب بڑا ہوا(16 یا 17 سال) تو برحق علما کے بیان سنے اور جب مجھے سمجھ آیا کہ یہ باتیں غلط ہیں. ابھی میں 17 سال کا ہوں. مجھے کیا کرنا چاہئے . کیا مجھے توبہ کر کے شہادت دینی ہوگی؟ کیا یہ ارتداد ہوگا؟

    جواب نمبر: 602606

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 578-424/H=06/1442

     آپ نے جو اپنے حالات لکھے ہیں ان کے پیش نظر آپ پر ارتداد کا حکم نہیں، کلمہٴ شہادت کا بکثرت پڑھتے رہنا تو مطلوب ہے باعث اجر و ثواب ہے آئندہ اہل حق علماء صالحین متقین سے رابطہ قوی رکھیں اور اعمال صالحہ کے اختیار کرنے گناہوں سے اجتناب کرنے اور سنت کے خلاف کاموں سے بچنے میں کوشش کرتے رہیں ہر معاملہ میں اتباع سنت کو ملحوظ رکھیں اللہ پاک آپ کو تمام امور میں فوز و فلاح سے نوازے دنیا و آخرت کی بھلائیوں سے سرفراز فرمائے آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند