• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 602487

    عنوان:

    گناہ كرنا اور اسے گناہ نہ سمجھنا؟

    سوال:

    مجھے معلوم چلا ہے کہ گناہ کو گناہ نہ سمجھ کر کرنے پر انسان ایمان سے خارج ہو جاتا ہے یعنی کافر ہو جاتا ہے . 1. اب اگر کسی کو کسی چیز کے گناہ ہونے پر شک ہو اور وہ اس کو گناہ نہ سمجھ کر کرے تو کیا وہ کافر ہو جائے گا اگر وہ چیز گناہ نہیں ہوئی تو؟

    2. مجھے اب وسوسے آتے ہیں اور بڑی احتیاط کرتا ہوں کیوں کہ مجھے لگتا کہ فلاں چیز گناہ ہے اور میں اسے چھوڑ دیتا ہوں، کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ میں خوا مخوا ہی اس کام کو چھوڑ رہا ہوں، آپ اس معاملے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 602487

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:459-286/sd=6/1442

     (۱) اگر کسی چیز کے گناہ ہونے میں شک ہو اور پھر اس کو گناہ نہ سمجھ کر کرلیا جائے تو اس کی وجہ سے کفر کا حکم نہیں لگے گا؛ البتہ جس چیز کے بارے میں دل میں کھٹک ہو تو احتیاط اسی میں ہے کہ اس سے بچا جائے ، حدیث میں ہے : دع ما یریبک، لیکن بلا وجہ کسی چیز کو گناہ سمجھنا بھی صحیح نہیں۔

    (۲) وسوسوں کی طرف توجہ نہ دیں، کسی عالم دین سے رابطہ رکھیں اور ان سے رہنمائی حاصل کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند