عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 601991
ملحد اور زندیق کسے کہتے ہیں؟
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلئہ ذیل کے بارے میں کہ ۱.ملحد اور زندیق کسے کہتے ہیں؟
۲. ایک آدمی قرآن کے احکام کو تو مانتا ہے ، پر ان احکام کی ان اصطلاحات سے الگ اصطلاح پیش کرتا ہے جو احادیثِ متواترہ سے ثابت ہیں. مثلاً یہ کہتا ہے کہ نماز تو فرض ہے مگر قرآن میں نماز کے لئے لفظِ صلاة آیا ہے جسکے معنی دعا اور درود کے ہیں لہذا دن میں پانچ وقت مخصوص اوقات میں دعا کر کے کہتا ہے کہ نماز ادا ہو گئی، ایسے شخص کو شریعت میں کیا کہا جائیگا؟
۳.کیا شریعت کے کسی بھی حکم کو اسکے لغوی معنی پر قیاس کرکے حکم بیان کرنا درست ہے ؟ مثلاً صلاة کو دعا، صوم کو امساک عن الاکل و الجماع، حج کو قصد، جھاد کو مجاھدے کے معنی میں لیکر یہی حکم مراد لینا درست ہے ؟ مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں۔ جزاکم اللہ
جواب نمبر: 601991
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 449-395/B=06/1442
قرآن فہمی کے کچھ شرائط ہیں۔ معارف القرآن کے شروع میں دیکھ لیا جائے۔ ان شرائط کے بغیر کوئی تفسیر کی جائے تو وہ معتبر اور صحیح نہ ہوگی۔ القرآن یفسر بعضہ بعضاً وتفسیرہ السنة۔ اللہ کی کتاب قرآن کو ماننے کے لئے حدیث کا ماننا ضروری ہے اور قرآن کی تفسیر سمجھنے کے لئے حدیث کا سمجھنا ضروری ہے۔ من یطیع الرسول فقد اطاع اللہ۔ اللہ کی اطاعت رسول کی اطاعت کے بغیر ناممکن ہے۔ اسی طرح حدیث سے ہٹ کر قرآن فہمی میں اپنی رائے کو دخل دے کر قرآن سمجھنا یہ بہت بڑا گناہ عظیم ہے۔ ایسا شخص نہ تو قرآن کو مانتا ہے نہ ہی حدیث کو مانتا ہے۔ ایسے شخص کو علماء نے ملحد، بددین اور زندیق کہا ہے۔ جو شخص صرف اپنی رائے کو مانے اور اللہ اور اس کے رسول کی باتوں کو نہ مانے اسلام میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند