• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 601654

    عنوان:

    نبی کی ذات پر الزام لگا نا

    سوال:

    میں ایک مسجد میں امام ہوں یہاں کے مقامی تبلیغ کے ساتھی آ?دن کچھ نہ کچھ (شریعت کا علم نہ ہونے کی وجہ سے)ایسی باتیں اپنے بیان میں کہ دیتے ہیں کہ جو قرآن وحدیث کے خلاف ہوتی ہیں جیسے کوئی شخص یہ کہے کہ(۱) دین نہ قرآن سے پھیلا ہے نہ حدیث سے اور نہ مدرسے سے،بلکہ دین پھیلا ہے صرف اس دعوت وتبلیغ سے (۲) حضرت زکریا علیہ السلام کی شہادت (نعوذباللہ) انکی خود کی غلطی کی وجہ سے ہوء تھی (۳)گشت کے دوران پاؤں میں دھول مٹی لگنے سے جہنم کی آگ اس پر حرام ہوجاتی ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 601654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 313-236/D=05/1442

     سیاق و سباق کے ساتھ جب تک پورا بیان نہ ہو کوئی قطعی حکم قائل پر نہیں لگایا جاسکتا۔

    باقی مذکور فی السوال باتیں بہرحال غلو پر مبنی ہیں آپ حکمت و نرمی کے ساتھ جس قدر ہو سکے اصلاح کی کوشش کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند