عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 601121
فرض و حرام کے ثبوت کیلئے کس درجہ کے دلیل کی ضرورت ہے ؟۔ اور احادیث سے حلت و حرمت کا ثبوت ہوسکتا ہے یا نہیں؟۔ نیز قرآن کریم میں تحریفِ لفظی کا کیا حکم ہے ؟
امید کرتا ہوں آپ خیر و عافیت سے ہوں گے ۔ مجھے درجِ ذیل سوالات کے جوابات مدلل اور مع حوالہ مطلوب ہیں ۔
1 - فرض و حرام کے ثبوت کے لئے قطعی الثبوت اور قطعی الدلالہ دلیل ضروری ھے یا نہیں ؟۔ اگر ہے تو اس کی دلیل کیا ہے ؟۔ نیز قطعی الثبوت حدیثیں کتنی ہیں ؟
2 - احادیث سے حلت و حرمت کا ثبوت ہو سکتا ہے یا نہیں ؟۔ اگر ہو سکتا ہے اور ہے ۔ تو چند مثالیں عنایت فرمائیں ۔ 3 - قرآن میں تحریف لفظی کفر ہے یا نہیں؟ ، مثلا کسی نے "فاذکروا اللہ" کوتحریف کرتے ہوئے "واذکروا اللہ" کر دے ۔ تو وہ کافر ہوگا یا نہیں ؟۔
جواب نمبر: 601121
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 339-302/B=04/1442
(۱، ۲) دارالافتاء میں فقہ کے فروعی مسائل آتے ہیں اور ان ہی کا جواب لکھا جاتا ہے۔ آپ نے فقہ کے اصول کو دریافت کیا ہے اس کے لئے خود آپ کو کسی بڑے کتب خانہ میں بیٹھ کر بہت سی اصول فقہ کی کتابوں کی ورق گردانی کرنی ہوگی۔ تاہم آپ کی سہولت کے لئے کچھ اشارات ہم بتاتے ہیں۔ آپ ان مقامات کو نکال کر مطالعہ فرمالیں۔
۱۔ فتاوی شامی کتاب الطہارة: 1/207، مطبوعہ: زکریا بکڈپو۔
۲۔ فتاوی شامی کتاب الصلاة: 2/438، مطبوعہ: زکریا۔
۳۔ فتاوی شامی کتاب الحظر والاباحة: 9/487، مطبوعہ: زکریا دیوبند۔ اس سے بہت کچھ آپ کو رہنمائی مل جائے گی۔
(۳) کوئی مسلمان ایسی لفظی تحریف جان بوجھ کر نہیں کرتا ہے اس لئے وہ کافر نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند