• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 600169

    عنوان:

    اجمیر کی درگاہ سے اولاد مانگنے کا حکم

    سوال:

    ہمارے ایک جاننے والے ہے اُنکے کوئی اولاد نہیں تھی لیکن وہ کچھ وقت کے بعد اجمیر درگاہ پر گئے اس کے بعد اُن کے اولاد ہوگئی اس کے بعد دوبارہ گئے تو پھر دوسری اولاد ہوگئی تو اُن کا کہنا یہ ہے کہ درگاہ جانے کی وجہ سے مجھے اولاد ملی ہیں اور انھونے نے مجھے اولاد دی ہے کل ملا کر بات یہ ہے اُن کا یقین درگاہ پر ہوگیا ۔میرا سوال یہ ہے کہ جب اُن کا گمراہ ہونا اللّٰہ تعالیٰ کو پہلے سے معلوم تھا تو اُن کا یقین اسپر کیوں کردیا اور وہ گمراہ ہوگئے ۔ اللہ تعالیٰ کے جب علم میں تھا تو اُنکے دل میں وہاں نہ جانے سے رکنے کی بات ڈالتے ؟

    جواب نمبر: 600169

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:69-46/sn=2/1442

     جو کچھ کرتا ہے اللہ تعالی ہی کرتا ہے ، خواجہ اجمیری ہوں یا کوئی اور بزرگ سب اللہ کے بندے اور اس کے غلام ہیں، وہ خود اللہ کے محتاج ہیں، ان کے بس میں کسی کو کچھ دینا لینا نہیں ہے ، یہ عقیدہ کہ درگاہ نے اولاد دی ناجائز اور حرام ہے ؛ لہٰذا مذکور فی السوال شخص پر ضروری ہے کہ اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کریں ۔ رہا آپ کا یہ کہنا کہ جب اللہ تعالی کو پہلے سے معلوم تھا الخ تو یہ تقدیر اور اللہ تعالی کے تکوینی نظام سے متعلق سوال ہے ،جس کے بارے میں ہمارے نبی ﷺ نے زیادہ غور وفکر سے منع کیا ہے ؛ اس لیے آپ ان سوالات کے چکر میں نہ پڑیں۔ اللہ نے جن امور کا ہمیں اور آپ کو حکم دیا ہے اور ہمارے نبی نے جو کچھ کرکے ہمیں دکھایا ہے ، ہمیں ان میں لگنا چاہیے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند