• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 59801

    عنوان: میں نے سنا ہے کہ اللہ کا وجود ذات اور متشابہات کسی بھی مخلوق سے نہیں ملتی یعنی مخلوق جیسی اس کی کوئی صفت نہیں،

    سوال: (۱) حضرت میں نے سنا ہے کہ اللہ کا وجود ذات اور متشابہات کسی بھی مخلوق سے نہیں ملتی یعنی مخلوق جیسی اس کی کوئی صفت نہیں، اس کی جو صفات ہیں اس کا برحق علم وہ خود جانتا ہے مطلب یہ کہ مخلوق کا جو وجود ہے جیسے (آنکھ، کان. ہاتھ بازو) اللہ کا اس شکل کا یا اس جیسا وجود نہیں ہے ذات بھی صفات بھی، اس کی یہ صفات (آنکھ، کان. ہاتھ بازو موجود) ہیں جن کو وہ خود بہتر جانتا ہے جیسی بھی ہیں۔کیا یہ عقیدہ ٹھیک ہے ؟ مجھے قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر اس بارے میں علم تو دے دیں جو حوالہ دیں اردو ترجمہ بتا دیں، براہ کرم، حوالہ لازمی دیں ، تاکہ میرا عقیدہ مضبوط ہو جائے ۔ (۲) کیا چاروں امام ائمہ اربعہ کا بھی یہی عقیدہ تھا ؟ کیا اس میں کوئی اختلاف ہے ؟

    جواب نمبر: 59801

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 546-546/Sd=10/1436-U (۱-۲) جی ہاں! متشابہ صفات کے سلسلے میں آپ کا مذکورہ عقیدہ صحیح ہے، جمہور متقدمین سلف کا یہی موقف تھا کہ قرآن وحدیث میں مخلوق کے مثل اللہ تعالیٰ کے لیے جن صفات کا ذکر آیا ہے، وہ صفات اللہ تعالیٰ کے لیے اس کی شایان شان ثابت ہیں، ان کی کیفیت اور حقیقت کا علم اللہ تعالیٰ ہی کو ہے، ائمہ اربعہ کا بھی یہی عقیدہ تھا، اس مسئلے کی تفصیلی تحقیق کے لیے دیکھئے: علمی خطبات: ۱/۱۱۴، خطابات حضرت مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری مدظلہ العالی، مطبوعہ: مکتبہ حجاز، دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند