عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 59283
جواب نمبر: 59283
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 613-589/N=7/1436-U
(۱) اگر موبائل میں قرآن پاک اسکرین پر کھلا ہوا ہو تو بلا وضو اسکرین پر ہاتھ یا انگلی لگانا درست نہیں، البتہ اسکرین کے علاوہ نیچے کے حصہ میں اور کنارے کنارے ہاتھ لگاسکتے ہیں، درست ہے، اور اگر ادبًا احتیاط کرے اور بلاضو اس صورت میں نیچے کے حصہ میں اور کنارے کنارے بھی ہاتھ نہ لگائے تو یہ بہت بہتر ہے، اور اگر قرآن پاک اسکرین پر کھلا ہوا نہ ہو تو بلاوضو موبائل میں کہیں بھی ہاتھ لگاسکتے ہیں، درست ہے۔ اور جس موبائل میں قرآن پاک ہو اس کے ساتھ ہے اکرامی کا معاملہ نہ کیا جائے، مثلاً بستر وغیرہ پر نہ پھینکے، اور اگر ممکن ہو تو پینٹ میں سرین یا ران والی جیب میں نہ رکھے، اسی طرح اگرکوئی مجبوری نہ ہو تو بیت ا لخلاء میں بھی لے کر نہ جائے، اور اگر آدمی کہیں سفر وغیرہ میں ہو اور موبائل باہر چھوڑکر بیت الخلاء جانا مناسب نہ ہو تو اس صورت میں موبائل حفاظت کی غرض سے بیت ا لخلاء میں ساتھ لیجانے میں کچھ حرج نہ ہوگا۔ (۲) معارف القرآن انگریزی میں آگئی ہے؛ لہٰذا اس کا مطالعہ کیا جائے۔ (۳) فجر کے بعد سورہٴ یٰسٓ، مغرب کے بعد سورہٴ واقعہ اور عشاء کے بعد سورہٴ ملک اور سورہٴ الم سجدہ پڑھنا چاہیے، احادیث میں اس کی فضیلت آئی ہے، اسی طرح فجر اور مغرب کے بعد اور سوتے وقت تین بار آیت الکرسی اور تین تین بار تینوں قل: سورہٴ اخلاص، سورہٴ فلق اور سورہٴ ناس پڑھ کر ہاتھوں پر تھتھکارکر سارے بدن پر پھیرلینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند